واقعے کی تفصیلات
منگل کے روز ہونے والے اس واقعے میں، مشتبہ شخص نے شوٹنگ کے دوران سیٹ پر داخل ہو کر مبینہ طور پر دھمکی آمیز لہجے میں کہا، "بشنوئی کو بلاؤں؟"۔ پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مشتبہ شخص کو گرفتار کر کے شیواجی پارک پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سلمان خان کو پہلے ہی گینگسٹر لارنس بشنوئی کی جانب سے مسلسل خطرات کا سامنا ہے۔
پرانے خطرات اور حالیہ دھمکیاں
لارنس بشنوئی گروپ نے 1998 کے کالے ہرن کے شکار کیس کے حوالے سے سلمان خان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے اور بارہا سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔ گزشتہ ماہ، ایک دھمکی آمیز پیغام ممبئی کے ٹریفک کنٹرول روم کو موصول ہوا، جس میں سلمان خان کے ایک گانے کا حوالہ دے کر کہا گیا، "اگر ہمت ہے تو اپنے گیت نگار کو بچا کر دکھائیں۔"
پولیس کی کارروائی اور گرفتاریاں
چند ہفتے پہلے پولیس نے ایک اور مشتبہ شخص، بھیخا رام عرف وکرم کو کرناٹک سے گرفتار کیا، جو سلمان خان کو دی جانے والی سابقہ دھمکیوں میں ملوث تھا۔ اسے مزید تحقیقات کے لیے مہاراشٹرا کی اینٹی ٹیررزم اسکواڈ (ATS) کے حوالے کیا گیا۔ بشنوئی گروپ نے سلمان خان کے والد، سلیم خان کو بھی نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔
سیکیورٹی بڑھانے کی ضرورت
یہ واقعہ سلمان خان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اور فلم انڈسٹری کے ستاروں کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان بھی۔ فلمی سیٹ پر غیر متعلقہ افراد کی موجودگی کو روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔
نتیجہ
سلمان خان کو ملنے والی دھمکیوں کی تاریخ اور حالیہ گرفتاری نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ ان کی سیکیورٹی کے لیے فوری اور سخت اقدامات کیے جانے چاہئیں۔ پولیس کی بروقت کارروائی نے ایک بڑا حادثہ ہونے سے روک دیا، مگر اس کے باوجود صورتحال مزید محتاط رہنے کا تقاضا کرتی ہے۔
کیا سلمان خان ان خطرات کا سامنا کرنے میں کامیاب رہیں گے؟ یہ سوال مداحوں کے دلوں میں مزید تجسس پیدا کر رہا ہے۔