پاکستان کے کرکٹر شعیب ملک اور بھارت کی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کی شادی 2010 میں سرحد پار محبت کی ایک مثال کے طور پر سامنے آئی تھی۔ لیکن 14 سال بعد یہ تعلق ختم ہو گیا، اور اب خبروں کے مطابق، علیحدگی کے بعد شعیب ملک نے ثانیہ مرزا کو 15 کروڑ روپے ادا کیے ہیں۔ یہ خبر جتنی حیرت انگیز ہے، اتنی ہی ان کے مداحوں کے لیے افسوسناک بھی۔
شادی، محبت، اور شاندار شروعات
جب شعیب اور ثانیہ کی شادی ہوئی تو یہ نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ دنیا بھر کے کھیلوں کے مداحوں کے لیے حیران کن تھی۔ دونوں ممالک کے مابین کشیدگی کے باوجود، یہ شادی امن اور محبت کی علامت سمجھی گئی۔ شعیب اور ثانیہ نے کئی بار انٹرویوز میں اپنی محبت کا ذکر کیا، اور دونوں اکثر ایک دوسرے کے ساتھ خوشگوار لمحات شیئر کرتے دکھائی دیے۔
تعلقات میں دراڑ کی وجوہات
وقت گزرنے کے ساتھ، اس جوڑے کے درمیان فاصلے اور پیشہ ورانہ مصروفیات نے مسائل پیدا کیے۔ شعیب کی کرکٹ مصروفیات اور ثانیہ کا بین الاقوامی ٹینس کیریئر دونوں کو الگ سمتوں میں لے گیا۔ یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ دونوں کے درمیان ذاتی اختلافات اور ترجیحات کا ٹکراؤ ہونے لگا۔
طلاق کا سسپنس اور بھاری رقم کی کہانی
طلاق کی خبریں کئی مہینوں سے گردش کر رہی تھیں، لیکن دونوں نے اس پر خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔ بالآخر، بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، دونوں کے درمیان علیحدگی کے قانونی معاملات طے پا گئے ہیں، اور شعیب ملک نے ثانیہ مرزا کو 15 کروڑ روپے کی بھاری رقم ادا کی ہے۔
یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ یہ رقم کس معاہدے کے تحت دی گئی؟ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ علیحدگی کے بعد مالی معاونت اور دونوں کے مشترکہ اثاثوں کی تقسیم کا حصہ ہو سکتی ہے۔
شعیب اور ثانیہ کا مستقبل
یہ علیحدگی ان کے مداحوں کے لیے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ دونوں نے اپنے اپنے شعبوں میں بے پناہ کامیابی حاصل کی، لیکن ذاتی زندگی میں وہ سکون قائم نہ رکھ سکے۔ اب دونوں اپنی الگ زندگیوں میں نئے سفر کا آغاز کریں گے۔
نتیجہ: محبت سے علیحدگی تک
شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی کہانی ایک سبق ہے کہ شہرت اور دولت محبت کی ضمانت نہیں ہو سکتی۔ ان کا سفر شادی سے شروع ہو کر علیحدگی پر ختم ہوا، اور یہ 15 کروڑ روپے کی کہانی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ تعلقات میں مسائل صرف جذباتی نہیں بلکہ مالیاتی پہلو بھی رکھتے ہیں۔
مداحوں کو امید ہے کہ دونوں اپنی نئی زندگی میں خوش رہیں گے اور اپنی کامیابیوں کا سفر جاری رکھیں گے۔